تین صوبوں میں گھریلو تشدد بل پر عمل شروع ہوچکا ، پروفیسر ابراہیم اسلام آباد ( نیوز رپورٹر) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان وسابق سینیٹر پرو فیسر محمد ابر اہیم خان نے کہا ہے کہ گھریلوتشدد کا بل کسی ایک جماعت کا نہیں بلکہ یہ پوری پاکستانی قوم کا اجتماعی مسئلہ ہے جس میں خاندانی نظام پر حملہ کیا گیا ہے ، اس بل میں لکھ گیا ہے کہ پاکستان میں گھریلو تشدد بہت زیادہ ہورہا ہے ،تین صوبوں میں گھریلو تشدد بل پر عمل شروع ہوچکا ہے ، انھوں نے کہاریاست کو اس حد تک گھر میں مداخلت کا اختیار دینا گھر توڑنے کے مترادف ہے،ملک میں عوام کو غریب اور اسلام ا سے متصادم قوانین کے حوالے سے ہماری عدلیہ کا بھی منفی رول رہا ہے، ان خیالات کا اظہار انھوں نے جماعت اسلامی اسلام آباد کے زیر اہتمام گھریلو تشدد بل ایک جا ئزہ کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔پرو فیسرمحمد ابراہیم خان نے کہا اس پوری بل میں اللہ کا نام نہیں، اسلامی اخلاق، اقدار،اصول اور تعلیمات کا ذکر نہیں ، ،ڈاکٹر شعیب سڈل کی یکساں نصاب تعلیم کی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کی گئی ہے ، جس میں انھوں نے انگریزی کی کتاب سے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلیہ وسلم کا مضمون نکالنے کی سفارش کی ہے ، ہمیں چاہیے کہ جب بھی ڈاکٹر شعیب سڈل کیس لگے تو پوری قوم کو شاہراہ دستور پر ہونا چاہئے ، امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخواہ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہم پوچھتے ہیں آخر دینی طبقات کو قانون سازی میں شریک مشاورت کیوں نہیں کیا جاتا ،مولانا زاہد الراشدی سیکرٹری جنرل پاکستان شریعت کونسل نے کہا سپریم کورٹ جائزہ لے کہ قانون سازی مغرب کے ایما پر ہورہی ہے یا خود سے کی جارہی ہے۔ اسلام آباد سے مزید