تھر کے ایک گاؤں میں شہاب سرحد پار اپنے رشتہ داروں کی فصلوں کا موازنہ کرتے سوچتے کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ سرحد پار پانی میٹھا اور اس طرف کھارا ہے۔ جب انھوں نے اپنے علاقے میں ’نخلستان‘ بنانے کا تجربہ کیا تو لوگوں نے اسے ’دیوانے کا خواب‘ کہا۔ مگر انھوں نے کوشش جاری رکھی۔