Live Breaking News & Updates on A parliament house

Stay informed with the latest breaking news from A parliament house on our comprehensive webpage. Get up-to-the-minute updates on local events, politics, business, entertainment, and more. Our dedicated team of journalists delivers timely and reliable news, ensuring you're always in the know. Discover firsthand accounts, expert analysis, and exclusive interviews, all in one convenient destination. Don't miss a beat — visit our webpage for real-time breaking news in A parliament house and stay connected to the pulse of your community

تمام میڈیا تنظیموں نے پی ڈی ایم اے کو مسترد کردیا

تمام میڈیا تنظیموں نے پی ڈی ایم اے کو مسترد کردیا
jang.com.pk - get the latest breaking news, showbiz & celebrity photos, sport news & rumours, viral videos and top stories from jang.com.pk Daily Mail and Mail on Sunday newspapers.

Pakistan , Other-civil-society-institution , Action-committee-session , Action-committee , A-parliament , Pakistan-federal-union , A-parliament-house , Parliament-house ,

Australia's economy was performing "exceptionally well" pre-Delta

Australia's economy was performing "exceptionally well" pre-Delta
smartcompany.com.au - get the latest breaking news, showbiz & celebrity photos, sport news & rumours, viral videos and top stories from smartcompany.com.au Daily Mail and Mail on Sunday newspapers.

Australia , Australians , Australian , Josh-frydenberg , A-parliament-house , Parliament-house , Treasurer-josh-frydenberg ,

Four GDP graphs that show how well Australia was doing – before Delta hit

Four GDP graphs that show how well Australia was doing – before Delta hit
theconversation.com - get the latest breaking news, showbiz & celebrity photos, sport news & rumours, viral videos and top stories from theconversation.com Daily Mail and Mail on Sunday newspapers.

Australia , Australians , Australian , Josh-frydenberg , A-parliament-house , Parliament-house , Treasurer-josh-frydenberg ,

افغانستان: ہمارے لئے سبق؟


افغانستان: ہمارے لئے سبق؟
یکم جولائی 2021ء کو پارلیمنٹ ہائوس میں قومی سلامتی سے متعلق کمیٹی کو افغانستان کی تازہ صورتحال پر بند کمرے میں بریفنگ دی گئی۔ موضوع اتنا دلچسپ تھا کہ میں تمام مصروفیات کو بالائے طاق رکھ کر پارلیمنٹ میں موجود تھا۔ بریفنگ کے اختتام پر اجلاس میں موجود کچھ ارکان قومی اسمبلی نے اسکی تفصیلات بتائیں تو پتہ چلا کہ اس میں ماضی کی غلطیوں کے اعتراف کیساتھ ساتھ اراکین پارلیمنٹ کو باور کرایا گیا کہ اس بار ہم افغانستان میں شروع ہونیوالے تنازعے کے دوران کسی فریق کیساتھ نہیں۔ تفصیلات تو بہت تھیں مگر اہم بات یہی تھی کہ ’’اب کی بار ہم مکمل طور پر غیرجانبدار ہیں‘‘۔ غیرجانبداری کا خوشگوار تاثر لیکر میں اگلے روز افغانستان کے دارالحکومت کابل میں موجود تھا۔ کابل پہنچا تو یہ تاثر دھندلا ہونے لگا۔ وہاں حالات کو سمجھنے کیلئے حکومت، اپوزیشن، صحافیوں، دانشوروں، سول سوسائٹی کے چیدہ چیدہ نمائندوں اور سب سے بڑھ کر عام آدمی کے ساتھ ملاقاتیں کیں تو درج ذیل نتائج اخذ کیے۔
1-افغانستان میں کم و بیش 65فیصد آبادی نوجوانوں کی ہے جن کی عمریں 16سے30 سال کے درمیان ہیں۔ یہ وہ نوجوان ہیں جو طالبان دورحکومت یا امریکہ میں نائن الیون واقعات کے اردگرد پیدا ہوئے۔ انہیں افغانستان کی 9/11 جنریشن کہہ لیجئے۔ افغانستان میں تعلیم چونکہ مفت ہے اسلئے اس نسل کی اکثریت اسکولوں میں ہے۔ یہ وہ طبقہ ہے جو جنگ سے نفرت کرتا ہے۔2-افغانستان میں حکومت، اپوزیشن یا عام آدمی سب اس بات پر مکمل طور پر متفق ہیں کہ طالبان کی مدد و معاونت پاکستان کر رہا ہے۔ انکا کہنا ہے کہ طالبان کی اعلیٰ قیادت پاکستان میں بستی ہے اور اسے سرحد پار آنے جانے اوراسلحہ افغانستان لانے میں کوئی دقت نہیں تو ایسے میں یہ طالبان کی معاونت ہے یا پاکستان کی طرف سے غیرجانبداری کا مظاہرہ؟ 3- طالبان تنہا نہیں انکے ہمراہ القاعدہ، ایسٹ ترکستان اسلامک موومنٹ، کالعدم تحریک طالبان اوردیگر بین الاقوامی وعلاقائی طور پر دہشتگرد قراردی گئی تنظیمیں بھی افغان حکومت سے لڑرہی ہیں جس سے بڑی تعداد میں لوگوں کو دربدر ہونا پڑ رہا ہے اس صورتحال سے عام باشعور یا پڑھا لکھا طبقہ شدید ناراض ہے۔ 4-افغانستان میں ایک ایسا طبقہ بھی موجود ہے جو طالبان کو ایک حقیقت سمجھتا ہے اور چاہتا ہے کہ وہ بھی حکومت میں آجائیں مگر یہ طبقہ بھی مارا ماری اور خونریزی کے حق میں نہیں۔ 5- پاکستان کے بارے میں فضا چونکہ مخاصمانہ ہے اسلئے حکومت اور اپوزیشن کے بعض کردار ہمیں ایک ولن کے طور پر ہی پیش کرتے ہیں اس ضمن میں دونوں ملکوں کے درمیان سرحد یعنی ڈیورنڈ لائن کو غیرحقیقی سرحد تصور کیا جاتا ہے۔ اس حوالے سے طالبان کی پالیسی بھی افغان حکومت سے مختلف نہیں۔ یاد رہے طالبان نے اپنے دور حکومت میں ڈیورنڈ لائن کے بارے میں وہی رویہ اختیار کیا تھا جو اشرف غنی حکومت نے اختیار کر رکھا ہے۔ 6-افغانستان میں امن نہیں لہٰذا پاکستان اور افغانستان کے درمیان سیاحت کا وجود ہی نہیں البتہ تجارت ضرور موجود ہے۔ سال 2018 ء تک افغانستان پاکستان سے 8 ارب ڈالر سالانہ کی امپورٹ کرتا تھا مگر ہماری نااہلی اور عاقبت نا اندیشانہ پالیسیوں کے باعث اب افغانستان کی پاکستان سے امپورٹ سکڑ کر کم و بیش 7 سے 8 ملین ڈالرتک رہ گئی ہے۔ تجارت کا رخ پاکستان سے نکل کر ایران اور دیگر پڑوسی ممالک کی طرف بڑھ رہا ہے۔ حالیہ تنازعے میں تجارت کے مزید سکڑنے کے امکانات اور بھی بڑھ گئے ہیں۔7- طالبان نےافغانستان میں مختلف علاقوں پرقبضے کے تناظر میں واضح برتری حاصل کرلی ہے تاہم آبادی کی اکثریت مرکزی شہروں میں ہے جس پر حکومت کی راج نیتی بدستور قائم ہے۔ 8- وزارت دفاع کے ماتحت افغان فوج ، ائیرفورس اوراسپیشل آپریشن فورسز کی کل تعداد 1 لاکھ 85 ہزار ہے جبکہ وزارت داخلہ کے ماتحت پولیس اورپیراملٹری دستوں کی تعداد 1 لاکھ 3 ہزار ہے۔ فوج جدید اسلحہ سے لیس ہے جبکہ ائیرفورس کو مینٹی ننس کے حوالے سے مسائل کا سامنا ہے جن علاقوں میں افغان فوج نے طالبان کے سامنے ہتھیارڈالے، یہ زیادہ تروہ علاقے ہیں جہاں فوج کو سپلائی نہیں مل سکی۔ مرکزی شہروں میں صورتحال مختلف ہے۔9-طالبان سے ماضی میں شمالی اتحاد نے ہی دوبدو لڑائی کی تھی۔ اب شمالی اتحاد ایک بارپھر اپنی صفیں درست کر رہا ہے اس سلسلے میں ترکی، بھارت، تاجکستان، ازبکستان اور دیگر ممالک سے مدد بھی لی جارہی ہے۔ اگر تنازعہ بڑھا تو شمالی اتحاد دیگر عناصر کیساتھ بدستور اہم رہیگا۔ مندرجہ بالا نکات کو مدنظر رکھتے ہوئے آپ آسانی سے یہ نتیجہ اخذ کرسکتے ہیں کہ اگر طالبان نے افغانستان کے شہری علاقوں کا رخ کر بھی لیا تو شدید خونریزی ہوگی۔ پہلی بات تو یہ ہے کہ طالبان کا شہروں پرقبضہ کرنا آسان نہیں ہوگا اور اگر قبضہ کربھی لیا گیا تو افغانستان میں امن تب بھی نہیں رہے گا کیونکہ شمالی اتحاد ملک میں کوئی نہ کوئی محاذ ضرور گرم رکھے گا۔ امریکہ کے جانے کے بعد افغانستان تنازعہ ایک بار پھر جنم لے رہا ہے کروٹ بدلتے حالات نئے مسائل لیکر ایک بارپھر پاکستان کے دروازے پر دستک دے رہے ہیں۔ مگرعملی طور پر ہمیں کسی بات کی کوئی فکرہی نہیں دکھائی دے رہی۔ آج تک افغانستان سے متعلق پاکستان کی پالیسی سیاسی جماعتوں کی بجائے کسی اور کے پاس رہی ہے جس کا بنیادی نکتہ ہمیشہ ہی افغان عوام کی بجائے ’’اسٹرٹیجک ڈیپتھ‘‘رہا ہے۔ اب سیاسی جماعتوں کویہ پالیسی مثبت انداز میں بدلنے کیلئے اپنے اپنے فریم ورک کے ساتھ سامنے آنا ہوگا تاکہ دونوں قومیں قریب آئیں اورنفرت کی فضا ختم ہو۔ اگر بروقت ذمہ داری کا مظاہرہ کرکے افغانستان سے آتے سیلاب کو نہ روکا گیا تو خاکم بدہن افغانستان سے ملتی جلتی تباہی ہمارا بھی مقدر ہوگی۔
تازہ ترین

Afghanistan , India , Iran , Uzbekistan , Quebec , Canada , Kabul , Kabol , Turkey , Pakistan , Tajikistan , Afghan

پارلیمان' میڈیا اور سول سوسائٹی،چولی دامن کا ساتھ ہے' چیئرمین سینیٹ


پارلیمان‘ میڈیا اور سول سوسائٹی،چولی دامن کا ساتھ ہے‘ چیئرمین سینیٹ
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی سے پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن (PRA)کے نومنتخب عہدیدران نے جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس میں ملاقات کی۔ چیئرمین سینیٹ نے نو منتخب صدر پارلیمانی ایسوسی ایشن صدیق ساجد اور دیگر عہدیداران کو مبارکباد دی۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پارلیمان، میڈیا اور سول سوسائٹی کا آپس میں چولی دامن کا ساتھ ہے۔ بہتر رابطہ کاری اور معاونت کی بدولت عوام کو باخبر رکھنے میں مدد ملتی ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پریس گیلری کا پارلیمنٹ میں اہم کردار ہے۔ امید ہے نو منتخب عہدیداران اپنی ذمہ داریاں پیشہ ورانہ طریقے سے ادا کرینگے۔ ملاقات میں پی آر اے کے سینئر صحافی حافظ طاہر خلیل‘ کاشف رفیق اور رانا طارق بھی موجود تھے۔ چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی سے اسلام آباد ہائیکورٹ جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے وفد نے بھی جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس میں ملاقات کی۔ چیئرمین سینیٹ نے عدالتی امور کی رپورٹنگ کرنے والے صحافیوں کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ملک کے مثبت تشخص کو اُجاگر کرنے کیلئے میڈیا کو کردار ادا کرنا چاہئے۔ ملکی مسائل کو ضرور اُجاگر کریں مگر ملک کے خلاف منفی تاثر کو ابھارنے والے بے بنیاد پراپیگنڈے سے اجتناب کرنا چاہئے۔ محمد صادق سنجرانی نے کہا کہ دنیا بھر میں میڈیا کے ادارے سماجی و معاشرتی مسائل کے متعلق عوام کو آگاہ کرتے ہیں لیکن ملک کی عزت وتکریم کو مقدم رکھا جاتا ہے۔ آزاد صحافت ملکی مسائل کو اُجاگر کرنے میں بنیادی کردار ادا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی امور کے متعلق عوام کو خبروں کی رسائی باہم پہنچانے میں میڈیا کا کردار قابل تعریف ہے۔ پیشہ وارانہ مہارت، مسائل کی نشاندہی اور مختلف امور سے متعلق آگاہی انتہائی اہم ہے۔ عدالتی امور کی حساسیت کے تناظر میں عوام کو معلومات پہنچانا نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ عدالت کی کارروائی سے متعلق تربیتی ورکشاپ اور آگاہی لازمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادارہ برائے پارلیمانی خدمات کے پلیٹ فارم سے صحافیوں کیلئے تربیتی ورکشاپس مل کر منعقد کرانے کو تیار ہیں۔ میڈیا معاشرے کے مسائل اُجاگر کرنے میں نہایت اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ میڈیا کے باعث اجتماعی اور انفرادی سطح پر معاشرتی رویوں میں بہتری لائی جا سکتی ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ صحافیوں کے حقوق کی فراہمی اور تحفظ کے حوالے سے قانون سازی کی جائے گی۔ صحافیوں کی تنخواہوں اور گھروں کے متعلق مسائل کے حل کیلئے بھی کردار ادا کروں گا۔
اسلام آباد سے مزید

Rana-tariq , Tahir-kashif , Muhammad-sadiq-sanjrani , Office-her , Senate-muhammad-sadiq-sanjrania-islam , Siddique-olde-other-officea-greetings , Senate-muhammad-sadiq-sanjrani , Civil-society , A-parliament-house , High-court-journalists , Chairman-senate-muhammad-sadiq-sanjrani , Parliament-house

کابل کی گلیوں میں۔۔۔


کابل کی گلیوں میں۔۔۔
جمعہ 2 جولائی 2021 کی صبح اسلام آباد سے افغانستان کے دارالحکومت کابل جانے والی پی آئی اے کی پرواز میں صرف ایک دو ہی افغانی تھے باقی سب پاکستانی مسافر تھے۔
جب سے سعودی عرب نے پاکستان کے لیے اپنی پروازیں بند کی ہیں وہاں کام کاج کی غرض سے جانے والے پاکستانی افغانستان کا مفت ویزہ حاصل کرکے کابل میں 15 دن گزارتے ہیں اور یہاں سے سعودی عرب روانہ ہوجاتے ہیں۔ کم و بیش 45 منٹ کی پرواز کے بعد جب کابل کے حامد کرزئی انٹرنیشنل ائیرپورٹ اترا تو یہ دیکھ کرحیرت ہوئی کہ ہوائی اڈے پر جہازوں کی ایک بڑی تعداد کھڑی ہے۔
افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کا سلسلہ عروج پر ہے اور ملک تیزی سے اندرونی خلفشار کا شکار ہورہا ہے مگر اس کے باوجود دنیا بھر سے آمدورفت کا سلسلہ تھما نہیں۔ستمبر تک اس میں کمی آتی جائے گی اور ایک وقت ایسا بھی آئے گا کہ کابل آنے کے لیے افغانستان کی اپنی ائیرلائن کے علاوہ شاید ہی کوئی دوسری پرواز یہاں آسکے۔
آخری بار 17 سال پہلے کابل آیا تھا تو شہر کی ہر عمارت گولیوں سے چھلنی تھی لیکن اب ائیرپورٹ اور گردونواح کے علاقوں میں جدید عمارتیں کھڑی ہیں اور شہر کے اندر سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات ہیں۔
افغانستان 1979 سے باضابطہ طور پر بین الاقوامی طاقتوں کی باہمی چپقلش کا میدانِ جنگ ہے۔ جو کابل میں جھنڈا لہراتا ہے افغانستان اسی کا ہوتا ہے۔ سابق سوویت یونین نے افغانستان میں فوجیں اتاریں اور اپنا جھنڈا لہرایا تو امریکہ نے پاکستان اور جہادیوں کی مدد سے اسے شکست دی۔
سوویت یونین سکڑ کرروس بنا تو امریکہ کی دلچسپی افغانستان میں ختم ہوگئی۔ اس کے بعد پڑوسی ممالک باہمی تنازعات کی جنگ افغانستان میں لڑتے رہے۔ طالبان نے کابل میں اپنا جھنڈا لہرایا تو مذہب کے نام پر ایسے سخت اقدامات کیے گئے کہ عام پڑھا لکھا افغان بھی ان کے خلاف ہوگیا۔
طالبان حکومت نے افغانستان میں پوست تو ختم کردی مگر عسکریت پسندی اور تشدد کی ایسی آبیاری کی گئی کہ دہشت گردی افغانستان ہی نہیں پاکستان اور دنیا کے دوسرے ممالک تک بھی پہنچ گئی۔
امریکہ کو اپنے مفادات کے پیش نظر دوبارہ افغانستان 11/9 کے حملوں کے بعد ہی نظر آیا۔ یہاں فوجیں اتاری گئیں اور امریکی قبضے کے بعد نئی افغان حکومت بھی قائم کردی گئی جس کی سربراہی حامد کرزئی کو ملی۔
دہشتگردی کے خلاف جنگ میں امریکہ نے کم و بیش 20 سال یہاں گزارے اور تمام تر کوششوں کے باوجود کابل اور چند دیگر علاقوں کے علاوہ افغان حکومت کہیں قدم جما نہ سکی۔ اس کی سب سے بڑی وجہ طالبان تھے جنہوں نے دوبارہ سال 2004 میں عروج پکڑنا شروع کیا۔
اب امریکہ اور اتحادیوں نے انخلا کا آغاز کیا ہے تو طالبان کی کابل کی جانب پیش قدمی شروع ہوگئی ہے لگتا ہے امریکہ طالبان سے صلح کرکے اس کی خدمات چین کے لیے حاصل کرنا چاہتا ہے۔
عام افغانیوں کے لیے نیا نہیں ہے۔ نئی بوتل میں وہی پرانی شراب۔ جنگ، مارا ماری اور مخدوش مستقبل۔ہم پاکستان میں طالبان بالخصوص افغان طالبان کو بہت آئیڈیالائز کرتے آئے ہیں۔ مذہبی طبقات تو طالبان حکومت کو ایک ماڈل نظام حکومت کے طور پر پیش کرتے رہے ہیں۔
یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے۔ ہم یہ نہیں سمجھ پائے کہ طالبان افغانستان کے لیے بالکل ایسے ہی ہیں جیسی کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے لیے ہے۔
شاید یہ بات بطور ریاست ہم سمجھے ہیں نہ عوام کو سمجھا پائے ہیں کیونکہ ہم نے بھی افغانستان کی جنگ میں ڈالروں کی بہتی گنگا میں خوب ہاتھ دھوئے ہیں۔ یکم جولائی کو پارلیمنٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بتایا گیا ہے کہ’’ پاکستان طالبان کی حمایت نہیں کررہا کیونکہ طالبان اور کالعدم تحریک طالبان دونوں آپس میں ملے ہوئے ہیں۔‘‘
مجھے یہ سن کر خوشی ہوئی کہ شاید اب ہمیں کچھ سمجھ آگئی ہے لیکن کابل کے گلی کوچوں میں افغانوں کی خود پر اٹھنے والی سوالیہ نظروں کو دیکھتا ہوں تو خیال آتا ہے کہ ہم طالبان کی حمایت کررہے ہیں یا نہیں؟ البتہ عام افغانوں کو یقین ہے کہ طالبان کی پشت پناہی پاکستان کررہا ہے۔
عام افغانی کابل کے گلی کوچوں میں پاکستانیوں کو گھور کے دیکھتے ہیں۔ بعض تو تلخ بات بھی کرجاتے ہیں۔ مجھے بھارت جانے کا بھی اتفاق ہوا ہے مجھے دہلی سے زیادہ پاکستانیوں کے لیے گھٹن زدہ ماحول کابل میں ملا ہے۔
یہاں جو پاکستانی 15 روز کے لیے سعودی عرب جانے سے قبل عام ہوٹلوں میں ٹھہرتے ہیں ان کو خفیہ والے تنگ بھی کرتے ہیں۔ ان منفی باتوں کے علاوہ یہاں ایک ایسا بڑا طبقہ بھی موجود ہے جو پاکستان کو پسند بھی کرتا ہے کیونکہ جنگ اور بدامنی کے دنوں میں پاکستان نے ہی ان کو سرچھپانے کے لیے جگہ اور محبت دی۔ ان کی پاکستان اور پاکستانیوں سے بڑی وابستگی بھی ہے لیکن کہتے ہیں نہ کہ ایک کڑوا بادام سارا ذائقہ خراب کردیتا ہے۔
اس وقت کابل میں خوف کا عجیب سماں ہے۔ ہو بھی کیوں ناں، مرکزی دارالحکومت کابل اور 34 صوبائی دارالحکومتوں کے علاوہ افغانستان کے 372 اضلاع میں سے 117 پر طالبان نے قبضہ کرلیا ہے۔
کابل سے صرف چار سے پانچ گھنٹوں کی مسافت پر موجود صوبہ بغلان کے بعض علاقے بھی طالبان کے پاس چلے گئے ہیں۔ کابل میں بیٹھے لوگ پریشان ہیں کہ طالبان اگلے چند مہینوں میں یہاں پہنچ جائیں گے۔ موت سے زیادہ موت کا خوف مار دیتا ہے۔ آج کل کابل کے گلی کوچوں میں ایسا ہی خوف راج کررہا ہے۔
تازہ ترین

Afghanistan , India , China , Saudi-arabia , Delhi , Baghlan , Russia , Kabul , Kabol , Pakistan , Hawaii , United-states

جہانگیر ترین گروپ عمران کا حامی، بزدار کے خلاف، پنجاب حکومت انتقامی کارروائی کررہی ہے، جہانگیر ترین، ان کا گروپ عمران کو ووٹ دے گا، شیخ رشید

جہانگیر ترین گروپ عمران کا حامی، بزدار کے خلاف، پنجاب حکومت انتقامی کارروائی کررہی ہے، جہانگیر ترین، ان کا گروپ عمران کو ووٹ دے گا، شیخ رشید
jang.com.pk - get the latest breaking news, showbiz & celebrity photos, sport news & rumours, viral videos and top stories from jang.com.pk Daily Mail and Mail on Sunday newspapers.

China , Israel , Saudi-arabia , Delhi , India , Riyadh , Ar-riya , Lahore , Punjab , Pakistan , Rawalpindi , Palestine

پاکستان:-انتخابی اصلاحات : حکومت سے تعاون کیلئے تیار ہیں ، پیپلز پارٹی

پاکستان:-انتخابی اصلاحات : حکومت سے تعاون کیلئے تیار ہیں ، پیپلز پارٹی
dunya.com.pk - get the latest breaking news, showbiz & celebrity photos, sport news & rumours, viral videos and top stories from dunya.com.pk Daily Mail and Mail on Sunday newspapers.

Pakistan , Syed-yousaf-raza-gillani , A-zulfikar-ali , Joseph-raza , A-senate-secretariat , Senatea-office , Yousaf-raza-gillania-parliament-house , A-parliament-house , Attribute-horn , Senator-yousaf-raza-gillani , Parliament-house , Zulfikar-ali-bhutto

Guard 'found Brittany Higgins naked' after alleged rape

Guard 'found Brittany Higgins naked' after alleged rape
gladstoneobserver.com.au - get the latest breaking news, showbiz & celebrity photos, sport news & rumours, viral videos and top stories from gladstoneobserver.com.au Daily Mail and Mail on Sunday newspapers.

Australia , Australian , Kimberley-kitching , Linda-reynold , Scott-ryan , Reece-kershaw , Phil-gaetjens , Brittany-higgins , Linda-reynolds , Scott-morrison , Gary-ramage , Nikola-anderson

Guard 'found Brittany Higgins naked' after alleged rape

Guard 'found Brittany Higgins naked' after alleged rape
gattonstar.com.au - get the latest breaking news, showbiz & celebrity photos, sport news & rumours, viral videos and top stories from gattonstar.com.au Daily Mail and Mail on Sunday newspapers.

Australia , Australian , Kimberley-kitching , Linda-reynold , Scott-ryan , Reece-kershaw , Phil-gaetjens , Brittany-higgins , Linda-reynolds , Scott-morrison , Gary-ramage , Nikola-anderson